Results 1 to 2 of 2

Thread: نمازِ تراویØ+ میں تلاوت ہونے والے پارہ نمبر بارہ کا تفسیری خلاصہ

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Islam نمازِ تراویØ+ میں تلاوت ہونے والے پارہ نمبر بارہ کا تفسیری خلاصہ

    نمازِ تراویØ+ میں تلاوت ہونے والے پارہ نمبر بارہ کا تفسیری خلاصہ Û”Û”Û” مفتی منیب الرØ+مان

    khulasa-e-tafseer.png
    آغازِ پارہ میں اللہ تعالیٰ Ù†Û’ فرمایا: زمین پر چلنے والے ہر جاندار کا رزق اللہ Ú©Û’ ذمۂ کرم پر ہے‘ وہ، اُس Ú©Û’ قیام Ú©ÛŒ جگہ (اس سے مراد باپ Ú©ÛŒ پُشت یا ماں کا رَØ+Ù… یا زمین پر جائے سکونت ہے) اور سپردگی Ú©ÛŒ جگہ (اس سے مراد مکان یا قبر ہے)‘ سب Ú©Ú†Ú¾ روشن کتاب میں مذکور ہے‘ مزید فرمایا: تخلیقِ کائنات کا مقصد انسان Ú©Û’ خیر Ùˆ شَر Ú©ÛŒ آزمائش ہے‘ پھر انسان Ú©ÛŒ خود غرضی Ú©Ùˆ بیان فرمایا کہ اگر اللہ تعالیٰ کسی Ú©Ùˆ کوئی نعمت عطا کرے‘ تو اُس پر شکر گزار نہیں ہوتا‘ لیکن نعمت Ú†Ú¾Ù† جانے پر نااُمید اور ناشکرا ہو جاتا ہے۔ اسی طرØ+ اگر مصیبت Ú©Û’ بعد کوئی نعمت ملے تو انسان اتراتا ہے اور شیخی بگھارتا ہے؛ البتہ جو ہر Ø+ال میں صابر Ùˆ شاکر رہیں اور عملِ صالØ+ کریں تو اُن کیلئے بخشش اور بڑا اجر ہے۔ اللہ تعالیٰ Ù†Û’ اپنے نبیﷺ Ú©ÛŒ تسلی کیلئے فرمایا کہ کفار طرØ+ طرØ+ Ú©ÛŒ فرمائشیں کرتے ہیں کہ آپ پر کوئی خزانہ کیوں نہیں نازل کیا گیا‘ آپ Ú©ÛŒ تائید کیلئے فرشتہ کیوں نہ اُترا‘ آپ اس پر تنگ دل نہ ہوں‘ آپ کا کام تو صرف لوگوں Ú©Ùˆ عذابِ الٰہی سے ڈرانا ہے۔ اس سورۃ میں بھی قرآن Ú©Û’ کلامِ الٰہی ہونے کا انکار کرنے والوں Ú©Ùˆ چیلنج دیا گیاکہ اپنے تمام Ø+امیوں Ú©Ùˆ ملا کر اس جیسی دس سورتیں بنا لاؤ۔ آیت 23 میں بتایا کہ جو ایمان لائے اور جنہوں Ù†Û’ نیک کام کئے اور اپنے رب Ú©Û’ Ø+ضور عاجزی کی‘ تو یہ لوگ ہمیشہ جنت میں رہیں Ú¯Û’Û” آیت 25 سے پھر نوØ+ علیہ السلام اور اُن Ú©ÛŒ قوم Ú©Û’ Ø+الات بیان ہوئے ہیں۔ نوØ+ علیہ السلام Ú©Ùˆ Ø+Ú©Ù… ہوا کہ ہماری نگرانی میں اور ہماری ÙˆØ+ÛŒ Ú©Û’ مطابق کشتی بنائیے۔ وہ کشتی بنانے لگے‘جب اُن Ú©ÛŒ قوم Ú©Û’ سردار اُن Ú©Û’ پاس سے گزرتے تو اُن کا مذاق اُڑاتے۔ اللہ تعالیٰ Ù†Û’ فرمایا: جب ہمارا Ø+کمِ عذاب آ پہنچا اور تنور ابلنے لگا تو ہم Ù†Û’ نوØ+ علیہ السلام سے کہا: آپ خود اپنے گھر والوں Ú©Û’ ساتھ اس کشتی میں سوار ہو جائیں اور اہلِ ایمان Ú©Ùˆ بھی سوار کر لیں اور ہر چیز Ú©Û’ جوڑے (یعنی نَر Ùˆ مادہ) Ú©Ùˆ سوار کر لیں اور اُن Ú©Û’ ساتھ ایمان لانے والے بہت Ú©Ù… تھے۔ کشتی اُنہیں پہاڑ جیسی موجوں میں لئے جا رہی تھی کہ نوØ+ علیہ السلام Ù†Û’ الگ Ú©Ú¾Ú‘Û’ اپنے بیٹے سے کہا: اے بیٹے! ہمارے ساتھ کشتی میں سوار ہو جاؤ اور کافروں Ú©Û’ ساتھ نہ رہو۔ اُس (پسرِ نوØ+ کنعان) Ù†Û’ کہا: میں کسی پہاڑ Ú©ÛŒ پناہ میں آ جاؤں گا‘ جو مجھے پانی سے بچا Ù„Û’ گا‘ نوØ+ علیہ السلام Ù†Û’ کہا: آج اللہ Ú©Û’ Ø+Ú©Ù… Ú©Û’ سوا کوئی بچانے والا نہیں۔ سوائے‘ اُس Ú©Û’ جس پر اللہ رØ+Ù… فرمائے‘ پھر اُن دونوں Ú©Û’ درمیان موج Ø+ائل ہو گئی اور وہ ڈوب گیا۔ اللہ Ú©ÛŒ طرف سے Ø+Ú©Ù… ہوا: اے زمین اپنا پانی Ù†Ú¯Ù„ Ù„Û’ اور اے آسمان تھم جا اور پانی خشک ہو گیا‘ اللہ کا فیصلہ نافذ ہو گیا اور کشتی کوہِ جودی پر جا ٹھہر ی‘ پھر طوفانِ نوØ+ تھم جانے Ú©Û’ بعد وہ سلامتی Ú©Û’ ساتھ اُتر گئے۔ آیت 50 سے قومِ عاد کا ذکر ہے کہ اُن Ú©ÛŒ طرف دعوتِ توØ+ید دینے Ú©Û’ لئے Ø+ضرت ہود علیہ السلام Ú©Ùˆ بھیجا۔ قومِ عاد Ù†Û’ دعوتِ Ø+Ù‚ Ú©Ùˆ رَد کر دیا۔ قوم عاد Ù†Û’ اللہ Ú©ÛŒ نشانیوں اور رسولوں Ú©Ùˆ جھٹلایا اور دنیا Ùˆ آخرت میں لعنت Ú©Û’ Ø+قدار قرار پائے۔ آیت 61 سے Ø+ضرت صالØ+ علیہ السلام اور اُن Ú©ÛŒ قوم ثمود Ú©Û’ Ø+الات Ú©Ùˆ بیان کیا گیا۔ صالØ+ علیہ السلام Ù†Û’ اپنی قوم سے کہا کہ یہ اللہ Ú©ÛŒ اونٹنی تمہارے لئے نشانی ہے اِسے چرنے کیلئے آزاد Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دو‘ اسے تکلیف نہ پہنچاؤ‘ ورنہ تمہیں عذاب پہنچے گا‘ اُنہوں Ù†Û’ اونٹنی Ú©ÛŒ کونچیں کاٹ ڈالیں‘ پھر ایک چنگھاڑ Ù†Û’ اُن Ú©Ùˆ آ دبوچا اور وہ اپنے گھروں میں گھٹنوں Ú©Û’ بل اوندھے Ù¾Ú‘Û’ رہ گئے۔ آیت 69 سے اس بات کا بیان ہے کہ Ø+ضرت ابراہیم علیہ السلام Ú©Û’ پاس فرشتے بشری Ø´Ú©Ù„ میں آئے اور اُنہیں بیٹے Ú©ÛŒ بشارت دی۔ اللہ فرماتا ہے کہ بیٹے Ú©ÛŒ بشارت سن کر ابراہیم علیہ السلام کا خوف دُور ہو گیا اور وہ قومِ لوط Ú©Û’ بارے میں ہم سے بØ+Ø« کرنے Ù„Ú¯Û’Û” اللہ تعالیٰ Ù†Û’ Ø+ضرت ابراہیم علیہ السلام Ú©Ùˆ فرمایا کہ اے ابراہیم! اس عرضداشت سے گریز اں رہیں کہ اس کا یقینی فیصلہ ہو چکا ہے اور ان پر نہ ٹلنے والا عذاب نازل ہو کر رہے گا۔ آیت 77 سے Ø+ضرت لوط علیہ السلام Ú©ÛŒ قوم (اہلِ سدوم) Ú©ÛŒ بد اَعمالیوں اور Ø+ضرت لوط علیہ السلام Ú©Û’ اپنی قوم Ú©ÛŒ بداَعمالیوں Ú©Û’ باعث فرشتوں Ú©ÛŒ آمد پر مضطرب ہونے کا ذکر ہے۔ جب اللہ کا عذاب آیا تو اُس Ù†Û’ بستی Ú©Û’ اوپر Ú©Û’ Ø+صے Ú©Ùˆ نیچے کر دیا گیا اور قومِ لوط Ú©Û’ اوپر اللہ Ú©ÛŒ طرف سے لگاتار نشان زدہ پتھر برسائے گئے۔ آیت 84 سے Ø+ضرت شعیب علیہ السلام اور ان Ú©ÛŒ قوم اہلِ مَدیَن اور اُن Ú©Û’ جرائم Ú©Ùˆ بیان کیا گیا‘ جب اہلِ مدین پر Ø+ضرت شعیب علیہ السلام Ú©ÛŒ نصیØ+توں کا اثر نہ ہوا تو اللہ تعالیٰ Ù†Û’ اُنہیں بھی عذاب سے ہلاک فرما دیا۔ Ø+ضرت شعیب اور اُن پر ایمان لانے والوں Ú©Ùˆ بچا لیا گیا اور ظالموں Ú©Ùˆ ایک زبردست چنگھاڑ Ù†Û’ Ù¾Ú©Ú‘ لیا۔ آیت 123 میں فرمایا: آسمانوں اور زمینوں Ú©Û’ سب غیب اللہ ہی Ú©Û’ ساتھ مختص ہیں‘ ہرکام اُسی Ú©ÛŒ طرف لوٹایا جاتا ہے‘ آپ اُسی Ú©ÛŒ عبادت کیجئے‘ اُسی پر توکل کیجئے اور آپ کا رب لوگوں Ú©Û’ اَعمال سے غافل نہیں۔
    سورۂ یوسف
    جیسا کہ نام سے ظاہر ہے‘ اس سورہ میں Ø+ضرت یوسف علیہ السلام کا ذکر ہے اور قدرے تفصیل Ú©Û’ ساتھ ہے۔ قرآن Ù†Û’ Ø+ضرت یوسف علیہ السلام Ú©Û’ واقعے Ú©Ùˆ ''Ø+سین ترین قصہ‘‘ قرار دیا ہے۔ سب سے پہلے Ø+ضرت یوسف علیہ السلام Ú©Û’ خواب کا ذکر ہے‘ اُنہوں Ù†Û’ دیکھا ''سورج‘ چاند اور گیارہ ستارے اُن Ú©Ùˆ سجدہ کر رہے ہیں‘‘۔ اُنہوں Ù†Û’ اپنا یہ خواب اپنے والد Ø+ضرت یعقوب علیہ السلام Ú©Ùˆ بیان کیا۔ Ø+ضرت یعقوب علیہ السلام Ù†Û’ اُنہیں یہ خواب اپنے بھائیوں Ú©Û’ سامنے بیان کرنے سے منع فرمایا۔ یوسف علیہ السلام Ú©Û’ بھائیوں Ù†Û’ باہمی مشورے سے ایک سازش Ú©Û’ ذریعے Ø+ضرت یوسف علیہ السلام Ú©Ùˆ اُن Ú©Û’ والد سے جدا کر دیا اور ایک گہرے کنویں میں ڈال دیا۔ بالآخر تکالیف اور مصائب Ú©Û’ بعد آپ غلام Ú©ÛŒ Ø+یثیت سے عزیزِ مصر Ú©Û’ دربار میں پہنچے۔ عزیزِ مصر Ù†Û’ اپنی بیوی سے کہا کہ اس Ú©Ùˆ عزت سے رکھو‘ اسے ہم اپنا بیٹا بنا لیتے ہیں۔ جب یوسف علیہ السلام پُختہ عمر Ú©Ùˆ پہنچے تو عزیز ِ مصر Ú©ÛŒ بیوی Ù†Û’ (جس کا نام زلیخا بتایا گیا ہے) اپنے گھر Ú©Û’ دروازے بندکر Ú©Û’ اُنہیں دعوتِ گناہ دی۔ یوسف علیہ السلام Ù†Û’ فرمایا: میں اپنے مربی Ú©ÛŒ اØ+سان کُشی نہیں کر سکتا۔ یوسف علیہ السلام دروازے Ú©ÛŒ طرف دوڑے اور پیچھے سے عزیزِ مصر Ú©ÛŒ بیوی Ù†Û’ اُن Ú©ÛŒ قمیص پکڑی‘ جو Ù¾Ú¾Ù¹ گئی۔ اسی اثنا میں اُس کا شوہر سامنے آیا اور عزیزِ مصر Ú©ÛŒ بیوی Ù†Û’ سارا الزام یوسف علیہ السلام پر لگا دیا ۔اللہ تعالیٰ Ù†Û’ فرمایا: اُس عورت Ù†Û’ اُن سے (گناہ کا) قصد کیا اور اُنہوں Ù†Û’ اُس سے بچنے کا قصد کیا؛ اگر وہ اپنے رب Ú©ÛŒ دلیل نہ دیکھتے (تومعاذ اللہ )گناہ میں مبتلا ہو جاتے۔ جب یہ چرچا ہوا کہ عزیزِ مصر Ú©ÛŒ بیوی ایک نوجوان غلام پر فریفتہ ہوگئی ہے تو شہر Ú©ÛŒ عورتوں Ù†Û’ اُس پر طعن کیا اور کہا: کہاں تیرا مَنصب اور کہاں ایک زَر خرید غلام؟ چنانچہ عزیزِ مصر Ú©ÛŒ بیوی Ù†Û’ ایک دعوت کا اہتمام کیا اور اُن عورتوں Ú©Ùˆ بلا کر اُن Ú©Û’ ہاتھوں میں Ù¾Ú¾Ù„ کاٹنے کیلئے چھریاں پکڑا دیں اور اچانک اُن Ú©Û’ سامنے یوسف علیہ السلام Ú©Ùˆ پردے سے باہر Ù„Û’ آئی‘ جب اُن عورتوں Ú©ÛŒ نظرØ+ضرت یوسف علیہ السلام پر Ù¾Ú‘ÛŒ تو Ø+سنِ یوسف Ù†Û’ اُن Ú©Û’ ہوش اُڑا دیے‘ اُنہوں Ù†Û’ پھلوں Ú©Û’ بجائے اپنے ہاتھ کاٹ لئے اور کہا: Ø+اشاللہ یہ بشر نہیں‘ یہ تو کوئی مُعزز فرشتہ ہے‘ پھر عزیزِ مصر Ú©ÛŒ بیوی Ù†Û’ کہا کہ یہی تو وہ پیکرِ جمال ہے‘ جس Ú©Û’ بارے میں تم مجھے ملامت کرتی تھیں۔ یوسف علیہ السلام Ù†Û’ کہاکہ اے پروردگار! گناہ میں مبتلا ہونے سے قید Ú©ÛŒ مُشقت میرے لئے بہتر ہے اور تیرے ہی کرم سے مجھے اس عورتوں Ú©ÛŒ سازش سے نجات ملی‘ پھر جب Ø+ضرت یوسف علیہ السلام Ú©Ùˆ قید میں ڈال دیا گیا تو اللہ کا کرنا ایسا ہوا کہ اُن Ú©Û’ دو قیدی ساتھیوں Ù†Û’ اُن Ú©Û’ سامنے اپنا اپنا خواب بیان کیا۔ آپ Ù†Û’ اُن Ú©Û’ خوابوں Ú©ÛŒ یہ تعبیر بتائی کہ ایک سے کہا کہ تم بادشاہ Ú©Û’ دربارمیں پہنچو Ú¯Û’ اور اپنے آقا Ú©Ùˆ شراب پلاؤ Ú¯Û’ اور دوسرے Ú©Ùˆ بتایا کہ تمہیں سولی دی جائی Ú¯ÛŒ اور پرندے تمہارا گوشت نوچ کر کھائیں Ú¯Û’ اور بالآخر ایسا ہی ہوا۔ آپ Ù†Û’ دونوں Ú©Ùˆ دعوتِ توØ+ید دی۔ چند سال آپ قید میں ہی رہے، اسی دوران بادشاہ Ù†Û’ ایک خواب دیکھا کہ سات تندرست گائیں‘ سات دُبلی گائیوں Ú©Ùˆ کھا رہی ہیں اور فصل Ú©Û’ سات خوشے سرسبزہیں اور سات خشک۔ بادشاہ Ù†Û’ اپنے درباریوں سے خواب Ú©ÛŒ تعبیر پوچھی‘ لیکن وہ نہ بتا سکے‘ پھر یوسف علیہ السلام Ú©Û’ قیدی ساتھی Ú©Û’ ذریعے‘ جو اب بادشاہ کا خادم بن چکا تھا‘ یوسف علیہ السلام Ú©Û’ خوابوں Ú©ÛŒ تعبیر میں مہارت کا علم ہوا؛ چنانچہ آپ سے رجوع کیا گیا۔ آپ Ù†Û’ تعبیر یہ بتائی کہ سات سال تم پر سرسبزی اور شادابی Ú©Û’ آئیں Ú¯Û’ اور پھر سات سال Ù‚Ø+Ø· سالی Ú©Û’ آئیں Ú¯Û’Û” تمہیں چاہیے کہ شادابی Ú©Û’ سات برسوں میں فاضل پیداوار Ú©Ùˆ خوشوں میں ہی Ù…Ø+فوظ رکھنا‘ تاکہ خشک سالی میں تمہارے کام آئے۔






  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: نمازِ تراویØ+ میں تلاوت ہونے والے پارہ نمبر بارہ کا تفسیری خلا


Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •